موسیقی کی دنیا میں ایسے چند ہی نام ہیں جو وقت اور دور کے بدلنے کے باوجود ہمیشہ زندہ رہتے ہیں، اور ان میں سرفہرست نام مائیکل جیکسن کا ہے۔ حال ہی میں ان کی ایک یادگار شے فرانس میں نیلام ہوئی جس نے ایک بار پھر مداحوں کو اس بات کی یاد دہانی کرائی کہ ’’پاپ کے بادشاہ‘‘ کی اہمیت وقت کے ساتھ کم نہیں بلکہ اور بڑھتی جا رہی ہے۔
نیلامی میں پیش کی جانے والی ان کی ذاتی استعمال کی اشیاء نہ صرف ان کی موسیقی کے سنہری دور کی یاد دلاتی ہیں بلکہ یہ بھی ظاہر کرتی ہیں کہ دنیا بھر میں ان کے چاہنے والے آج بھی بے پناہ محبت اور عقیدت رکھتے ہیں۔
فرانس کے ایک مشہور نیلام گھر میں مائیکل جیکسن کی وہ جرابیں نیلام ہوئیں جو انہوں نے 1997 کے “ہسٹری ورلڈ ٹور” کے دوران فرانس کے شہر نیم میں اسٹیج پرفارمنس کے وقت پہنی تھیں۔ ان جرابوں پر چمکدار پتھر (رائن اسٹونز) جڑے ہوئے تھے جنہوں نے انہیں اور بھی خاص بنا دیا تھا۔
ابتدائی طور پر ان جرابوں کی قیمت 3 سے 4 ہزار یورو لگائی گئی تھی، مگر جیسے جیسے بولی آگے بڑھتی گئی، شائقین کی دلچسپی نے قیمت کو بڑھا کر 7,688 یورو تک پہنچا دیا، جو تقریباً 8,822 ڈالر (پاکستانی روپے میں دو کروڑ 26 لاکھ روپے سے زائد) بنتے ہیں۔ یہ قیمت اندازوں سے تقریباً تین گنا زیادہ ثابت ہوئی۔
Michael Jackson’s old dirty sock has sold for over $8,000 at an auction in France pic.twitter.com/9SzAtyyfdR
— Daily Loud (@DailyLoud) July 30, 2025
نیلام گھر کی نمائندہ کے مطابق، یہ جرابیں صرف ایک فیشن آئٹم نہیں بلکہ مائیکل جیکسن کی زندگی اور ان کی پرفارمنسز کی تاریخی جھلک ہیں۔ مداحوں کے لیے یہ ایک ایسی نایاب چیز ہے جو جذباتی اور مالی دونوں حوالوں سے قیمتی ہے۔ نیلامی کے اشتہار میں جاری کی گئی تصاویر میں یہ واضح نظر آتا ہے کہ وقت گزرنے کے باوجود ان پر موجود رائن اسٹونز اپنی جگہ پر موجود ہیں اور ان کے دھبے اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ یہ یادگار کتنی احتیاط سے محفوظ رکھی گئی۔
یہ پہلی بار نہیں کہ مائیکل جیکسن کی کوئی ذاتی چیز نیلامی میں اتنی بڑی قیمت پر فروخت ہوئی ہو۔ 2009 میں ان کے انتقال کے بعد سے اب تک متعدد بار ان کی یادگار اشیاء نیلام ہو کر ریکارڈ قیمتوں میں فروخت ہو چکی ہیں۔
1983 میں پہلی بار “مون واک” ڈانس کے دوران پہنے گئے ان کے چمکدار دستانے کی نیلامی 3.5 لاکھ ڈالر میں ہوئی تھی۔ اسی طرح ان کی مشہور “بلی جین” پرفارمنس کے دوران پہنی گئی ٹوپی 2023 میں 80 ہزار ڈالر سے زائد میں فروخت ہوئی۔ ان کے پیپسی کے اشتہار میں استعمال ہونے والی جیکٹ بھی تین لاکھ ڈالر میں خریدی گئی۔
یہ تمام مثالیں ظاہر کرتی ہیں کہ چاہے وقت گزر جائے یا تنازعات سامنے آئیں، جیکسن کی یادگاریں ہمیشہ دنیا بھر کے مداحوں کی توجہ کا مرکز رہتی ہیں۔
نیلامی کی خبر سامنے آتے ہی دنیا بھر میں مداحوں نے سوشل میڈیا پر اپنی خوشی اور حیرت کا اظہار کیا۔ کئی صارفین نے کہا کہ وہ اگر استطاعت رکھتے تو اس یادگار کو ضرور خریدتے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مائیکل جیکسن کے ذاتی استعمال کی اشیاء کی قیمتیں وقت کے ساتھ مزید بڑھتی جائیں گی کیونکہ یہ نایاب اور محدود ہیں۔ موسیقی کے شائقین کے نزدیک یہ صرف ایک فنکار کی چیز نہیں بلکہ موسیقی کی تاریخ کا حصہ ہیں۔
یہ واقعہ اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ موسیقی اور فنون لطیفہ کی دنیا میں یادگار چیزوں کی مانگ ہمیشہ قائم رہتی ہے۔ جب کوئی فنکار عالمی سطح پر اپنا اثر چھوڑتا ہے تو اس کی ذاتی اشیاء سرمایہ کاری کی صورت اختیار کر لیتی ہیں۔
اس نیلامی سے یہ بھی پتا چلتا ہے کہ “کلچر اور موسیقی” کی معیشت کتنی بڑی ہے۔ مائیکل جیکسن کی ایک جوڑی جرابیں آٹھ ہزار ڈالر میں فروخت ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ شائقین صرف موسیقی سننے پر ہی نہیں بلکہ فنکار کی ہر یاد پر سرمایہ لگانے کے لیے بھی تیار ہیں۔
ماہرین کے مطابق، آئندہ برسوں میں مائیکل جیکسن کی مزید یادگاریں نیلام ہوں گی اور ان کی قیمتیں موجودہ اندازوں سے کہیں زیادہ ہوں گی۔ ان کی موت کو ایک دہائی سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن ان کی یادگاروں کی مانگ میں کمی نہیں آئی۔
یہ بھی ممکن ہے کہ مستقبل میں میوزک میوزیمز یا پرائیویٹ کلیکٹرز ایسی اشیاء کو بڑی قیمتوں میں خرید کر عوامی نمائش کے لیے پیش کریں تاکہ نئی نسل بھی ان کے فن اور ورثے کو قریب سے دیکھ سکے۔
مائیکل جیکسن کی جرابوں کی حالیہ نیلامی نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا کہ وقت گزرنے کے باوجود ان کی مقبولیت اور اہمیت میں کوئی کمی نہیں آئی۔ ان کی موسیقی، رقص اور یادگار اشیاء آج بھی دنیا بھر کے لاکھوں مداحوں کے دلوں پر راج کر رہی ہیں۔
پاپ کے بادشاہ کی یہ کہانی ہمیں یہ بھی سکھاتی ہے کہ اصل فنکار وقت کی قید سے آزاد ہو جاتے ہیں اور ان کی یادگاریں ہمیشہ تاریخ کا حصہ بنی رہتی ہیں۔