فن اور سائنس کا امتزاج جب ایک ساتھ نظر آئے تو تخلیق کا نیا جہاں جنم لیتا ہے۔ نارتھمپٹن شائر کے قصبے کوربی میں تھیٹر “کوربی کیوب” کی 15ویں سالگرہ کے موقع پر ایسا ہی منفرد منظر دیکھنے کو ملا، جہاں روشنی، موسیقی اور زمین کی خوبصورتی نے ایک دلکش تجربہ تخلیق کیا۔ یہ تقریب نہ صرف ایک فن پارے کی نمائش تھی بلکہ انسان اور زمین کے تعلق کو نئے زاویے سے دیکھنے کی دعوت بھی۔
تھیٹر “کوربی کیوب” نے اپنی پندرہویں سالگرہ پر ایک غیر معمولی تقریب کا اہتمام کیا جس میں سات میٹر بلند “گایا آرٹ انسٹالیشن” مرکزی توجہ کا مرکز بنی۔ یہ زمین کے کرۂ ارض کا مجسمہ ہے جس میں ناسا کی ہائی ریزولوشن تصاویر استعمال کی گئی ہیں، اور اس کے ساتھ ایوارڈ یافتہ موسیقار ڈین جونز کی دلفریب دھن نے ناظرین کو مسحور کر دیا۔
یہ فن پارہ دنیا بھر کے مختلف مقامات پر نمائش کے طور پر پیش کیا جا چکا ہے اور اب تک دو کروڑ سے زائد افراد اسے دیکھ چکے ہیں۔ کوربی میں یہ انسٹالیشن اتوار تک عوام کے لیے کھلی رہی، جس کے دوران مختلف ورکشاپس، موسیقی کے پروگرامز اور ثقافتی تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔
یہ انسٹالیشن بین الاقوامی شہرت یافتہ آرٹسٹ لوک جیرم (Luke Jerram) کی تخلیق ہے، جنہوں نے کہا کہ اس فن پارے کا مقصد زمین کی نازکی اور عظمت دونوں کو اجاگر کرنا ہے۔ ان کے مطابق، “انسانیت نے صرف ساٹھ برس قبل پہلی بار زمین کو خلا کے زاویے سے دیکھا، اور میں چاہتا تھا کہ لوگ وہی احساس خود محسوس کریں کہ ہمارا سیارہ کتنا خوبصورت اور نازک ہے۔”
THE END OF THE END OF GENESYS
The final shows with new music, new visuals and special guests.
Anyma ‘The End of Genesys’ – Live at @SphereVegas
FEB 27 + 28 + MAR 01 + 02, 2025
Final tickets on sale nowhttps://t.co/j58qeGHqT1 pic.twitter.com/cdLK7bYF2S— anyma (@anyma_eva) February 20, 2025
تھیٹر کے ڈائریکٹر جو فلیون نے تقریب کے دوران کہا، “یہ چند دن واقعی ناقابلِ فراموش رہے۔ جب نارتھینٹس سنگز آؤٹ کوئر نے گایا کے نیچے پرفارمنس دی تو وہ لمحہ پوری کمیونٹی کے لیے یادگار بن گیا۔ ایسے منصوبے ہمارے شہر کو زندگی بخشتے ہیں اور ثابت کرتے ہیں کہ کوربی ایک تخلیقی مرکز ہے۔”
گایا کا مجسمہ اتوار رات 8 بجے تک عوام کے لیے کھلا رہا، جس کے بعد یہ اپنی اگلی منزل جرمنی روانہ ہو گیا۔ اس دوران آرٹسٹ لوک جیرم نے اپنی نئی تخلیق “ٹِپنگ پوائنٹ” بھی متعارف کرائی، جو فرمِن وڈز کنٹیمپرری آرٹ کے تعاون سے پیش کی جا رہی ہے۔ یہ ایک ہمہ گیر شو ہے جو جنگلاتی آگ کے منظر کو ڈرامائی انداز میں پیش کرتا ہے اور 19 سے 21 ستمبر کو ہیزل اینڈ تھرو سال ووڈز میں منعقد کیا گیا۔
کوربی کیوب کی انتظامیہ کے مطابق یہ تقریب مقامی فنکاروں، طلبا اور کمیونٹی کے لیے ایک ایسا موقع تھی جس نے نہ صرف فن کو فروغ دیا بلکہ ماحولیات کے شعور کو بھی اجاگر کیا۔
لوک جیرم کا شمار ان چند فنکاروں میں ہوتا ہے جو فن کو سائنسی مشاہدے سے جوڑ کر عالمی سطح پر اثر ڈال چکے ہیں۔ ان کے پچھلے منصوبوں میں “Moon Museum” اور “Mars: The Red Planet Installation” شامل ہیں، جنہوں نے لاکھوں افراد کو متوجہ کیا۔
گایا انسٹالیشن کا تصور 2018 میں ابھرا جب جیرم نے سوچا کہ چاند کی طرح زمین کی بھی ایک فنّی نمائندگی ہونی چاہیے تاکہ لوگ اپنے سیارے سے دوبارہ جڑ سکیں۔
کوربی میں تھیٹر کیوب نے پچھلے پندرہ سالوں میں درجنوں فنکاروں کو عالمی سطح پر متعارف کرایا۔ یہ انسٹالیشن اس تھیٹر کے سفر کی ایک علامت بن گئی جو مقامی آرٹ کو عالمی ثقافت سے جوڑنے کا عزم رکھتا ہے۔
گایا انسٹالیشن صرف ایک آرٹ ورک نہیں بلکہ ایک ماحولیاتی بیانیہ (Environmental Statement) ہے۔
یہ ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ زمین کی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ اس کی حفاظت بھی ہماری ذمہ داری ہے۔ فن کے ذریعے ماحولیات پر بات چیت کو عام کرنا ایک طاقتور حکمتِ عملی ہے — خاص طور پر نوجوان نسل کے لیے جو بصری تجربات سے زیادہ متاثر ہوتی ہے۔
ماہرینِ ماحولیات کے مطابق، ایسی تخلیقات عوام میں “Climate Awareness” کو بڑھاتی ہیں۔ یہ محض تفریح نہیں بلکہ ایک عملی پیغام ہے کہ زمین کی پائیداری (Sustainability) صرف سائنسی نہیں، بلکہ جذباتی اور ثقافتی ضرورت بھی ہے۔
مقامی باشندوں نے سوشل میڈیا پر اس تنصیب کو “Coreby’s best ever art event” قرار دیا۔ بہت سے والدین اپنے بچوں کو لے کر آئے تاکہ انہیں زمین اور ماحول کے بارے میں بصری طور پر آگاہی دی جا سکے۔
انسٹاگرام اور ٹک ٹاک پر #GaiaCorbyCube ہیش ٹیگ کے ساتھ ہزاروں ویڈیوز اور تصاویر شیئر ہوئیں۔
فن سے محبت رکھنے والے افراد نے کہا کہ یہ نمائش صرف آرٹ نہیں بلکہ انسان اور زمین کے درمیان ایک جذباتی گفتگو تھی۔ کچھ نے اسے “Mindful Art” قرار دیا — یعنی ایسا تجربہ جو دل اور دماغ دونوں پر اثر چھوڑ جائے۔
کوربی میں گایا انسٹالیشن کی کامیابی کے بعد اب یہ منصوبہ جرمنی، جاپان، اور متحدہ عرب امارات میں بھی نمائش کے لیے جائے گا۔ ماہرینِ فن کا کہنا ہے کہ اس طرح کے پراجیکٹس ثقافتی سیاحت (Cultural Tourism) کو فروغ دیتے ہیں اور مقامی معیشت پر مثبت اثر ڈال سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ، تھیٹر کوربی کیوب نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ برس وہ “Planet Series” کے نام سے ایک نیا سلسلہ شروع کرے گا جس میں زمین، فضا اور سمندر پر مبنی فن پارے پیش کیے جائیں گے۔
گایا آرٹ انسٹالیشن نے یہ ثابت کیا کہ فن صرف اظہار کا ذریعہ نہیں بلکہ بیداری کا پل بھی ہے۔ یہ انسٹالیشن انسانیت کو یاد دلاتی ہے کہ ہمارا سیارہ نازک ہے، مگر اگر ہم اجتماعی طور پر ذمہ داری قبول کریں تو یہی زمین ہمارا سب سے خوبصورت گھر بن سکتی ہے۔
کوربی کیوب تھیٹر نے اپنی 15ویں سالگرہ پر ایک ایسا تحفہ دیا جو صرف آرٹ نہیں بلکہ زمین سے محبت کا عالمی پیغام ہے۔